top of page

نیورالنک نے کمپیوٹر کو انسانی دماغ سے منسلک کر دیا: ایلون مسک

  • masabali ali
  • Feb 2, 2024
  • 3 min read

ایلون مسک نے کہا ہے کہ ان کی کمپنی نیورالنک نے کمپیوٹر کو کسی کے دماغ سے منسلک کر دیا ہے۔


نیورالنک کو امید ہے کہ وہ دماغ اور کمپیوٹر کے درمیان ایک انٹرفیس تیار کر لے گی، جسے انسانوں میں لگایا جا سکے گا۔ ایسا کرنے سے وہ اپنے خیالات کے ذریعے کمپیوٹر کو ہدایات بھیج اور کمپیوٹر سے ہدایات وصول کر سکتے ہیں۔


اب ایلون مسک کا کہنا ہے کہ اس سسٹم کو ایک انسان پر آزمایا گیا ہے۔ اب تک اس سسٹم کو صرف جانوروں پر آزمایا گیا تھا۔


انہوں نے ایکس پر اپنے پیغام میں کہا کہ گذشتہ روز پہلے انسان میں نیورالنک سے (سسٹم) امپلانٹ کیا گیا اور وہ صحت یاب ہو رہے ہیں۔


انہوں نے کہا یہ سسٹم پہلے سے ہی اس شخص کے دماغ میں سرگرمی کا پتہ لگا رہا تھا۔ ’ابتدائی نتائج نیورون سپائیک کا پتہ لگانے کے لیے امید افزا ہیں۔‘






ایلون مسک نے اس تجربے کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائیں اور نہ ہی یہ بتایا کہ پہلی چپ لگوانے والا شخص کون تھا یا ٹیکنالوجی کیا تھی۔


اینڈریو گرفن منگل 30 جنوری 2024 12:15


اس ویڈیو گریب میں ایلون مسک کو 28 اگست 2020 کو نیورالنک پریزنٹیشن کے دوران سرجیکل روبوٹ کے ساتھ کھڑا دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)


ایلون مسک نے کہا ہے کہ ان کی کمپنی نیورالنک نے کمپیوٹر کو کسی کے دماغ سے منسلک کر دیا ہے۔


نیورالنک کو امید ہے کہ وہ دماغ اور کمپیوٹر کے درمیان ایک انٹرفیس تیار کر لے گی، جسے انسانوں میں لگایا جا سکے گا۔ ایسا کرنے سے وہ اپنے خیالات کے ذریعے کمپیوٹر کو ہدایات بھیج اور کمپیوٹر سے ہدایات وصول کر سکتے ہیں۔


اب ایلون مسک کا کہنا ہے کہ اس سسٹم کو ایک انسان پر آزمایا گیا ہے۔ اب تک اس سسٹم کو صرف جانوروں پر آزمایا گیا تھا۔


انہوں نے ایکس پر اپنے پیغام میں کہا کہ گذشتہ روز پہلے انسان میں نیورالنک سے (سسٹم) امپلانٹ کیا گیا اور وہ صحت یاب ہو رہے ہیں۔


انہوں نے کہا یہ سسٹم پہلے سے ہی اس شخص کے دماغ میں سرگرمی کا پتہ لگا رہا تھا۔ ’ابتدائی نتائج نیورون سپائیک کا پتہ لگانے کے لیے امید افزا ہیں۔‘


ایلون مسک نے اس تجربے کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائیں اور نہ ہی یہ بتایا کہ پہلی چپ لگوانے والا شخص کون تھا یا ٹیکنالوجی کیا تھی۔ اس اعلان کے بعد انہوں نے دوبارہ سے گیمنگ کے بارے میں ٹویٹس کرنا شروع کردیں۔


مزید پڑھیے


نیورالنک: دماغ کو کمپیوٹر سے جوڑنے والی چِپ کی رونمائی


ایلون مسک کا ’طنز سے محبت کرنے والا چیٹ بوٹ‘


’طبیعیات کے قوانین سے بھی تیز‘ مستقبل کی پیش گوئی کرنے والی چِپ


ایلون مسک ہر گھنٹے بعد ٹویٹ کیوں کر رہے ہیں؟

نیورالنک نے گذشتہ سال کہا تھا کہ اس نے انسانوں پر اپنی ٹیکنالوجی کے پہلے تجربات کے لیے امیدواروں کا انتخاب شروع کر دیا ہے۔


اس وقت، اس نے تجویز دی تھی کہ وہ ایسے لوگوں کی تلاش میں ہے جو ’سروائیکل یعنی ریڑھ کی ہڈی کی چوٹ یا امیوٹروفک لیٹرل سکلیروسیس (اے ایل ایس) کی وجہ سے دونوں بازوؤں اور دونوں ٹانگوں کا فالج میں مبتلا ہوں۔‘


نیورالنک کو 2016 میں اس امید کے ساتھ قائم کیا گیا تھا کہ انسانوں کے لیے مشینوں کے ساتھ انٹرفیس کرنے کا ایک نیا طریقہ تخلیق کیا جا سکے۔


ایلون مسک نے تجویز دی کہ مثال کے طور پر اس سے لوگوں کو ورچوئل رئیلٹی کو اپنے دماغ کے ساتھ ضم کرنے کا ایک طریقہ مل سکتا ہے۔


جب سے اسے بنایا گیا ہے، نیورالنک اپنے کام کے بارے میں کافی حد تک خفیہ رہی ہے، لیکن اس نے انکشاف کیا ہے کہ نیورون کی سرگرمی کو دیکھنے کے لیے دماغ میں چھوٹی چپ داخل کیے جانے کی ضرورت ہے، جو خاص طور پر ڈیزائن کردہ روبوٹ کے ذریعے کیا جاسکتا ہے۔


اس نے کامیاب تجربات بھی کیے ہیں، جن میں ایک بندر اس سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے کمپیوٹر پر پونگ گیم کھیل رہا ہے، تاہم ٹیسٹنگ کے لیے جانوروں کے استعمال پر اسے تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔ایلون مسک نے اس تجربے کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائیں اور نہ ہی یہ بتایا کہ پہلی چپ لگوانے والا شخص کون تھا یا ٹیکنالوجی کیا تھی۔ اس اعلان کے بعد انہوں نے دوبارہ سے گیمنگ کے بارے میں ٹویٹس کرنا شروع کردیں

Masab 🖥️۔

 
 
 

Recent Posts

See All

Commentaires

Noté 0 étoile sur 5.
Pas encore de note

Ajouter une note
Post: Blog2_Post

03197500717

Subscribe Form

Thanks for submitting!

©2024 by Info at masab.com. Proudly created with Wix.com

bottom of page